Allama Iqbal Islamic Poetry
دلوں کی عمارتوں میں کہیں بندگی نہیں
پتھروں کی مسجدوں میں خدا دھونڈتے ہیں لوگ۔
پتھروں کی مسجدوں میں خدا دھونڈتے ہیں لوگ۔
یوں تو سید بھی ہو، مرزا بھی ہو، افغان بھی ہو تم
یوں تو سبھی کچھ ہو بتاؤ تو مسلمان بھی ہو تم
یوں تو سبھی کچھ ہو بتاؤ تو مسلمان بھی ہو تم
بات سجدوں کی نہیں خلوصِ دل کی ہو تی ہے اقبالؔ
ہر میخا نے میں شرابی اور ہر مسجد میں نمازی نہیں ہو تا۔
ہر میخا نے میں شرابی اور ہر مسجد میں نمازی نہیں ہو تا۔
اذان تو ہو تی ہے اب مگر نہیں کو ئی موذن بلال سا
سر بسجدہ تو ہیں مومن مگر نہیں کو ئی زہراؓ کے لال سا۔
سر بسجدہ تو ہیں مومن مگر نہیں کو ئی زہراؓ کے لال سا۔
کیوں منتیں مانگتا ہے اوروں کے دربار سے اقبالؔ
وہ کون سا کام ہے جو ہو تا نہیں تیرے خدا سے۔